وفائے عشق ہوں میں
اب بکھر جاؤں تو بھتر ہے
جدھر جاتے ہیں یہ بادل
ادھر جاؤں تو بہتر ہے
یہ دل کہتا ہے تیرے شہر میں کچھ دن ٹہر جاوں
مگر حالات کہتے ہیں کہ گھر جاؤں تو بہتر ہے
دلوں میں فرق آئیں گے
تعلق ٹوٹ جائیں گے
جو دیکھا، جو سنا اس سے مکر جاؤں تو بہتر ہے
یہاں ہے کون میرا جو مجھے سمجھے گا
میں کوشش کر کے اب خود ہی سدھر جاؤں تو بہتر ہے