Tag: urdupoetry (Page 16 of 36)

JO SHAKS MUDATOON MEREY SHEDAYOON MEIN THA…

جو شخص مدتوں مرے شیدائیوں میں تھا
آفت کے وقت وہ بھی ، تماشائیوں میں تھا
اس کا علاج ، کوئی مسیحا نہ کر سکا
جو زخم میری روح کی گہرائیوں میں تھا
کچھ وضع احتیاط سے ، بانوؔ تھے ہم بھی دور
کچھ دوستوں کا ہاتھ بھی رسوائیوں میں تھا


YE LAZAMI NAHIN

یہ لازمی نہیں بانہوں کے درمیاں بھی رہے
مِری دُعا ہے کہ تُو خوش رہے جہاں بھی رہے
یہی بہت ہے کہ نظروں کے سامنے ہے وہ شخص
کہاں لکھا ہے کہ وہ مجھ پہ مہرباں بھی رہے
تُو جاتے جاتے مجھے ایسا زخم دیتا جا
کہ درد بھی رہے تاعُمر اور نشاں بھی رہے
نگاہِ یار نے کل یُوں سنبھل کے دیکھا مجھے
کہ تذکرہ بھی نہ ہو اور داستاں بھی رہے
نبھا رہا ہے تعلق وہ اس طرح فارس
کہ دوستی بھی لگے، عشق کا گماں بھی رہے


KYA LAGEY ANKH KEY PHIR DIL MEIN SAMAYA KOI

کیا لگے آنکھ کہ پھر دل میں سمایا کوئی
رات بھر پھرتا ہے اس شہر میں سایا کوئی
فکر یہ تھی کہ شبِ ہجر کٹے گی کیوں کر
لطف یہ ہے کہ ہمیں یاد نہ آیا کوئی
شوق یہ تھا کہ محبت میں جلیں گے چپ چاپ
رنج یہ ہے کہ تماشا نہ دکھایا کوئی
شہر میں ہمدمِ دیرینہ بہت تھے ناصر
وقت پڑنے پہ مرے کام نہ آیا کوئی


مطلوب ہمیشہ ساکت ہوتا ہے

ہمیشہ طالب ہی اس کے گرد گھومتے ہیں ۔


بڑا ناز تھا عدم ، اُن کی چاہت کا 

اب کہاں چھپائیں ، ندامتیں اپنی


Wo jo khawab they merey…

Wo jo khawab they merey zehn mein,

Na mein keh saka,na likh saka,

Key ziban mili,to katti hui,

key qalam mila to bika huya…

وہ جو خواب تھے میرے ذہن میں

نہ میں کھ سکا نہ لکھ سکا

کہ زبان ملی تو کٹی ہوئی

کہ قلم ملا تو بکا ہوا

Ab to har haath ka…

Ab to har haath ka pathar humen phchanta hai,

Umar guzri hai,tere shehir aate jaate…

ابّ تو ہر ہاتھ کا پتھر ہمیں پہچانتا ہے

عمر گزری ہے تیرے شہر اتے جاتے

Tum sey pehley…

Tum sey pehley wo jo aik shaks yahan takht nasheen tha,

Uss ko apney khuda honey pey itna hi yaqeen tha…

تم سے پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشین تھا

اس کو بھی اپنے خدا ہونے پہ اتنا ہی یقین تھا

« Older posts Newer posts »

© 2025 EAGLE SITE

Theme by Anders NorenUp ↑