اس وقت تو یوں لگتا ہے اب کچھ بھی نہشیں ہے
مہتاب نہ سورج، نہ اندھیرا نہ سویرا
آنکھوں کے دریچوں پہ کسی حُسن کی چِلمن
اور دل کی پناہوں میں کسی درد کا ڈیرا
ممکن ہے کوئی وہم تھا، ممکن ہے سُنا ہو
گلیوں میں کسی چاپ کا اِک آخری پھیرا
شاخوں میں خیالوں کے گھنے پیڑ کی شاید
اب آ کے کرے گا نہ کوئی خواب بسیرا
اِک بَیر، نہ اِک مہر، نہ اِک ربط نہ رشتہ
تیرا کوئی اپنا، نہ پرایا کوئی میرا
مانا کہ یہ سُنسان گھڑی سخت کڑی ہے
لیکن مِرے دل یہ تو فقط اِک ہی گھڑی ہے
ہمت کرو جینے کو تو اِک عمر پڑی ہے
Tag: poetrycollection (Page 7 of 24)
اب کے تجدید وفا کا نہیں امکاں جاناں
یاد کیا تجھ کو دلائیں ترا پیماں جاناں
یوں ہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہے
کس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں
زندگی تیری عطا تھی سو ترے نام کی ہے
ہم نے جیسے بھی بسر کی ترا احساں جاناں
دل یہ کہتا ہے کہ شاید ہے فسردہ تو بھی
دل کی کیا بات کریں دل تو ہے ناداں جاناں
اول اول کی محبت کے نشے یاد تو کر
بے پیے بھی ترا چہرہ تھا گلستاں جاناں
آخر آخر تو یہ عالم ہے کہ اب ہوش نہیں
رگ مینا سلگ اٹھی کہ رگ جاں جاناں
مدتوں سے یہی عالم نہ توقع نہ امید
دل پکارے ہی چلا جاتا ہے جاناں جاناں
ہم بھی کیا سادہ تھے ہم نے بھی سمجھ رکھا تھا
غم دوراں سے جدا ہے غم جاناں جاناں
اب کے کچھ ایسی سجی محفل یاراں جاناں
سر بہ زانو ہے کوئی سر بہ گریباں جاناں
ہر کوئی اپنی ہی آواز سے کانپ اٹھتا ہے
ہر کوئی اپنے ہی سائے سے ہراساں جاناں
جس کو دیکھو وہی زنجیر بہ پا لگتا ہے
شہر کا شہر ہوا داخل زنداں جاناں
اب ترا ذکر بھی شاید ہی غزل میں آئے
اور سے اور ہوئے درد کے عنواں جاناں
ہم کہ روٹھی ہوئی رت کو بھی منا لیتے تھے
ہم نے دیکھا ہی نہ تھا موسم ہجراں جاناں
ہوش آیا تو سبھی خواب تھے ریزہ ریزہ
جیسے اڑتے ہوئے اوراق پریشاں جاناں
Nazar chura key kaha, bus yahi muqdar tha,
Bicharney waley ney malba khuda pey dal diya…
نظر چرا کے کہا ، بس یہی مقدر تھا
بچھڑنے والے نے ملبہ خدا پہ ڈال دیا
Us ki zulf bhi merey jeevan jesi hai,
Our uljh si jaati hai, suljhaney mein…
اس کی زلف بھی میرے جیون جیسی ہے
اور الجھ سی جاتی ہے سلجھانے میں
Phir dil ko ho gayi wohi rah-e-guzar aziz,
Phir agaye fareeb mein hum mudaton key bad…
پھر دل کو ہو گئی وہ ہی راہ گزر عزیز
پھر آگئے فریب میں ہم مدتوں کے بعد
Wo samney tha magar uss ko nigha chu na saki,
Ye ahtram ki had thi ,ya hosley ka kamal tha…
وہ سامنے تھا مگر اس کو نگاہ چھو نہ سکی
یہ احترام کی حد تھی یا حوصلے کا کمال تھا
Aata hai kaun kaun merey gham ko banteney,
Muhsin tu meri mout ki afwah udda key dekh…
آتا ہے کون کون میرے غم کو بانٹنے
محسن تو میری موت کی افواہ اڑا کے دیکھ
مل کر جدا ہوئے تو نہ سویا کریں گے ہم
اک دوسرے کی یاد میں رویا کریں گے ہم
آنسو چھلک چھلک کے ستائیں گے رات بھر
موتی پلک پلک میں پرویا کریں گے ہم
جب دُوریوں کی آگ دلوں کو جلائے گی
جِسموں کو چاندنی میں بھگویا کریں گے ہم
بن کر ہر ایک بزم کا موضوعِ گفتگو
شعروں میں تیرے غم کو سمویا کریں گے ہم
مجبوریوں کے زہر سے کر لیں گے خود کشی
یہ بُزدلی کا جرم بھی گویا کریں گے ہم
دل جل رہا ہے زرد شجر دیکھ دیکھ کر
اب چاہتوں کے بیج نہ بویا کریں گے ہم
گر دے گیا دغا ہمیں طوفان بھی قتیلؔ
ساحل پہ کشتیوں کو ڈبویا کریں گے ہم
Tu ney dekhi hi nahin,
Meri roonaqon ki weeraniyan…
تو نے دیکھی ہی نہیں
میری رونقوں کی ویرانیاں
Kuch hum bhi terey mayar pey porey nahin utrey,
Kuch tu bhi ke mashahoor tha jesa, nahin nikla
کچھ ہم بھی تیرے معیار پہ پورے نہیں اترے
کچھ تو بھی کہ مشہور تھا جیسا ، نہیں نکلا