وہ درد، وہ وفا، وہ محبت تمام شُد
لے! دل میں تیرے قُرب کی حسرت تمام شُد
یہ بعد میں کھُلے گا کہ کِس کِس کا خوں ھُوا
ھر اِک بیان ختم، عدالت تمام شُد
تُو اب تو دشمنی کے بھی قابل نہیں رھا
اُٹھتی تھی جو کبھی وہ عداوت تمام شُد
اب ربط اِک نیا مجھے آوارگی سے ھے
پابندیِ خیال کی عادت تمام شُد
جائز تھی یا نہیں تھی، تیرے حق میں تھی مگر
کرتا تھا جو دل کبھی وہ وکالت تمام شُد
وہ روز روز مرنے کا قِصہ ھوا تمام
وہ روز دِل کو چیرتی وحشت تمام شُد
محسن میں کُنجِ زیست میں چُپ ہوں پڑا
مجنُوں سی وہ خصلت و حالت تمام شُد
Tag: muhsinnaqwi (Page 1 of 2)
اپنی پلکوں پہ جمی گرد کا حاصل مانگے
وہ مسافر ہوں جو ہر موڑ پہ منزل مانگے
.
میری وسعت کی طلب نے مجھے محدود کیا
میں وہ دریا ہوں جو موجوں سے بھی ساحل مانگے
.
خواہش وصل کو سو رنگ کے مفہوم دئیے
بات آساں تھی مگر لفظ تو مشکل مانگے
.
دل کی ضد پر نہ خفا ہو میرے افلاک نشیں
دل تو پانی سے بھی عکس ماہ کامل مانگے
.
سانس میری تھی مگر اس سے طلب کی محسن
جیسے خیرات سخی سے کوئی سائل مانگے
.
جُنوں میں شوق کی گہرائیوں سے ڈرتا رہا
میں اپنی ذات کی سچّائیوں سے ڈرتا رہا
محبّتوں سے شناسا ہُوا میں جس دن سے
پھر اُس کے بعد شناسائیوں سے ڈرتا رہا
وہ چاہتا تھا کہ تنہا مِلوں، تو بات کرے !
میں کیا کروں کہ میں تنہائیوں سے ڈرتا رہا
میں ریگزار تھا، مجھ میں بسے تھے سنّاٹے
اِسی لئے تو میں شہنائیوں سے ڈرتا رہا
میں اپنے باپ کا یوسف تھا، اِس لئے مُحسن
سُکوں سے سو نہ سکا، بھائیوں سے ڈرتا رہا
خود بہ خود چھوڑ گئے ہیں تو چلو ٹھیک ہوا
اتنے احباب کہاں ہم سے سمبھالے جاتے
ہم بھی غالب کی طرح کونچہ عہ جاناں سے محسن
نہ نکلتے تو کسی روز نکالے جاتے
Khud-ba-khud chorh gaye hain to chalo theek hua,
Itney ahbab kahan hum sey sambhaley jaatey,
Hum bhi Ghalib ki tarahan koncha-e-janan sey Muhsin,
Na nikaltey to kisi roz nikaley jaatey…
