Nahin hai rabta phir bhi wo sadqa deti hai, Ussey pata hai mein aksar safar mein rehta hoon
Urdu poetry collection
تجربہ تھا، سو دعا کی تا کہ نقصان نہ ہو عشق مزدور کو مزدوری کے دوران نہ ہو میں اسے دیکھ نہ پاتا تھا “پریشانی” میں سو دعا کرتا تھا، مر جاۓ، پریشان نہ ہو گاؤں میں دور کی سِسکی بھی سنی جاتی ہے سب پہنچتے ہیں، بھلے آنے کا اعلان نہ ہو ایک رقاصہ نے اک عمر یہاں “رقص” کیا دل کی دھک دھک میں چھنن چھن ہے تو حیران نہ ہو اب تعوّذ کو بدل دینے میں کیا راۓ ہے؟ جہاں شیطان لکھا ہے، وہاں انسان نہ ہو؟ شکریہ! مجھ کو نہ دیکھا، مِری مشکل حل کی میری کوشش بھی یہی تھی، مِری پہچان نہ ہو افکار علوی
Kisi ne ahl-e-sitam ko aik lafz tak na kaha کسی نے اہلِ ستم کو ایک لفظ تک نہ کہا Sabhi ne mujh se kaha ke…