زندگی پُھول ہے، خوشبو ہے، مگر یاد رہے
زندگی، گردشِ حالات بھی ہو سکتی ہے
چال چلتے ہُوئے، شطرنج کی بازی کے اُصول
بُھول جاؤ گے، تو پھر مات بھی ہوسکتی ہے
ایک تو چھت کے بِنا گھر ہے ہمارا مُحسؔن
اُس پہ یہ خوف کہ برسات بھی ہو سکتی ہے
ZINDAGI PHOOL HAI,KHUSHBOO HAI,MAGAR YAAD RAHE
Published inPoetry
Be First to Comment