Zameen Ki Pusht Tahmul Se

زمیں کی پُشت تحمل سے دُہری ہو جائے


اگر وہ بوجھ اٹھائے جو ہم اُٹھاتے ہیں

ہمیں بُجھانے کو اندر کا حبس کافی ہے


ہوا مزاجوں کا احسان کم اُٹھاتے ہیں

پروینؔ شاکر

Leave a Reply