ہمارے حصے میں ہمیشہ۔
عذر آئے، جواز آئے، اصول آئے
یہ جس حساب سے اپنی زمین کانپتی ہے
یقین کر لیں کہ اب آسمان خطرے میں ہے
انائیں چھوڑ کے اب مسئلے کا حل ڈھونڈو
میرے بزرگو تمہارا جوان خطرے میں ہے
JIS HISAB SEY APNI ZAMEEN KANPTI HAI
YAKEEN KAR LEIN KEY AB ASMAAN KHATREY MEIN HAI
ANAEIN CHOR KEY AB MASALEY KA HAAL DHONDHO
MEREY BUZIRGON TUMHARA JAWAN KHATREY MEIN HAI
ہم کو سولی پہ چڑھانا ہے چلے جانا ہے
تو نے بس ہاتھ چھڑانا ہے چلے جانا ہے
عمر بھر آنکھ میں انگار بھرے گا میری
تو نے تو خواب دکھانا ہے، چلے جانا ہے
کوئی تفصیل، دلاسہ نہیں، تاویل نہیں
فیصلہ تو نے سنانا ہے چلے جانا ہے
مجھ کو معلوم تھا تجدیدِ وفا کرتے ہوئے
تو نے کل پھر سے رلانا ہے چلے جانا ہے
میں کہانی تو نہیں ہوں کہ سدا رہ جاؤں
میں نے کردار نبھانا ہے چلے جانا یے
لوگ اس وہم میں آتے ہیں تری دنیا میں
چار دن ہنسنا ہنسانا ہے چلے جانا ہے
زیست اب اور کوئی کام نہیں ہے باقی
بس ترا سوگ منانا ہے چلے جانا ہے
ہم جو ٹھہرے ہیں یہاں ٹھہرے ہیں ابرک کے لئے
اپنا تو اور زمانہ ہے چلے جانا ہے
© 2025 EAGLE SITE
Theme by Anders Noren — Up ↑