اب کوئی مجھ کو دلائے نہ محبت کا یقین
جو مجھ کو بھول نہ سکتا تھا وہی بھول گیا
اب کوئی مجھ کو دلائے نہ محبت کا یقین
جو مجھ کو بھول نہ سکتا تھا وہی بھول گیا
اَب ہم بِھی کُچھ اِظہارِ تَمنّا نَہ کریں گے
وُہ رُوٹھ گئے ہیں تو ہَمارا بِھی خُدا ھَے
مطلوب ہمیشہ ساکت ہوتا ہے
ہمیشہ طالب ہی اس کے گرد گھومتے ہیں ۔
بڑا ناز تھا عدم ، اُن کی چاہت کا
اب کہاں چھپائیں ، ندامتیں اپنی
ہمارے حصے میں ہمیشہ۔
عذر آئے، جواز آئے، اصول آئے
ستم تو یہ ہے کہ ہمارے صفوں میں شامل ہیں
چراغ بجھتے ہی خیمہ بدلنے والے لوگ
Sitam to ye hai key, hamarey sifon mein shamil hain,
Charagh bujhtey he khima badalney waaley log…
فلک میں آگ لگ جاتی ،جو دونوں روبروں ہوتے
غروب شمس لازم تھا ،طلوح چاند سے پہلے
Falak mein aagh lag jaati,jo dono robaron hotey,
Ghurub-e-shams lazim tha,tuluh-e-chaand sey pehle…
تاریخ ہزاروں سالوں میں بس اتنی سی بدلی ہے
تب دور تھا پتھر کا اب لوگ ہیں پتھر کے
Tareekh hazaroon saloon mein bus itni si badali hai,
Tab dour tha pathar ka aab log hain pathar key….
الزام آوارگی کے ڈر سے چھوڑ دیا شہر اپنا
ورنہ یہ چھوٹی سی عمر،پردیس کے قابل تو نہ تھی
Ilzam-e-awargi key dar sey chor diya shehr apna,
Warna ye choti si umer ,pardes key Qabil to na thi…
یہ الگ بات ہے سنی گئی تیری
ورنہ خدا تو میرا بھی وہ ہی تھا
Ye alag baat hai sunni gayi teri,
Warna khuda to mera bhi wahi tha…
© 2024 Eagle Miscellany