nishan phir bhi reh jata hai ghalib
toot kar judh jana itna asaan nahi
نشان پھر بھی رہ جاتا ہے غالب
ٹوٹ کرجڑ جانا اتنا آسان نہیں
nishan phir bhi reh jata hai ghalib
toot kar judh jana itna asaan nahi
نشان پھر بھی رہ جاتا ہے غالب
ٹوٹ کرجڑ جانا اتنا آسان نہیں
وفائے عشق ہوں میں
اب بکھر جاؤں تو بھتر ہے
جدھر جاتے ہیں یہ بادل
ادھر جاؤں تو بہتر ہے
یہ دل کہتا ہے تیرے شہر میں کچھ دن ٹہر جاوں
مگر حالات کہتے ہیں کہ گھر جاؤں تو بہتر ہے
دلوں میں فرق آئیں گے
تعلق ٹوٹ جائیں گے
جو دیکھا، جو سنا اس سے مکر جاؤں تو بہتر ہے
یہاں ہے کون میرا جو مجھے سمجھے گا
میں کوشش کر کے اب خود ہی سدھر جاؤں تو بہتر ہے
کہانی میں کوئی رد و بدل کر
میرا تجھ سے بچھڑنا بنتا ہی نہیں
Kahani mein koi rad-o- badal kar,
Mera tujh sey bicharna banta hi nahin…
نہیں ہے رابطہ پھر بھی وہ صدقہ دیتی ہے
اسے پتہ ہے میں اکثر سفر میں رہتا ہوں
Nahin hai rabta phir bhi wo sadqa deti hai,
Ussey pata hai mein aksar safar mein rehta hoon…
Sameet ley wo munafa jo tera banta hai,
Idhr dhakel kasara, hisaab rehney dey…
سمیت لے وہ منافه ،جو تیرا بنتا ہے
ادھر دھکیل خسارہ ،حساب رہنے دے
ہم وہ محرومِ تمنا کہ بھری دنیا میں
اپنے حصے کی محبّت بھی نہیں کر پائے
تجربہ تھا، سو دعا کی تا کہ نقصان نہ ہو
عشق مزدور کو مزدوری کے دوران نہ ہو
میں اسے دیکھ نہ پاتا تھا “پریشانی” میں
سو دعا کرتا تھا، مر جاۓ، پریشان نہ ہو
گاؤں میں دور کی سِسکی بھی سنی جاتی ہے
سب پہنچتے ہیں، بھلے آنے کا اعلان نہ ہو
ایک رقاصہ نے اک عمر یہاں “رقص” کیا
دل کی دھک دھک میں چھنن چھن ہے تو حیران نہ ہو
اب تعوّذ کو بدل دینے میں کیا راۓ ہے؟
جہاں شیطان لکھا ہے، وہاں انسان نہ ہو؟
شکریہ! مجھ کو نہ دیکھا، مِری مشکل حل کی
میری کوشش بھی یہی تھی، مِری پہچان نہ ہو
افکار علوی
Kisi ney ahal-e-sitam ko aik lafz tak na kaha,
Sabhi ney mujh sey kaha key housla rakho…
کسی نے اہل ستم کو ایک لفظ تک نہ کہا
سبھی نے مجھ سے کہا کہ حوصلہ رکھو
Terey lehjey mein baat karni hai,
Aaj mumkin hai ahtram na ho
تیرے لہجے میں بات کرنی ہے
آج ممکن ہے احترام نا ہو
Mujhey khuda sey zara hum kalam honey do,
Tumhara zikr bhi iss ghuftagu mein aaye ga…
مجھے خدا سے ذرا ہمکلام ہونے دو
تمہارا ذکر بھِی اس گفتگو میں آئیگا
© 2024 Eagle Miscellany