jab dheme dheme hansti ho…

جب دہمے دہمے ہنستی ہو
اس بارش جیسی لگتی ہو
تھوڑی دل کی کہتی ہو
زیادہ دل میں رکھتی ہو
کیوں جاؤں رنگریز کے پاس
تم تو سیاہ میں بھی ججچتی ہو
کرنے دو انہیں سنگھار
تم سادہ بھی سجتی ہو