اس سے پہلے کے بے وفا ہو جائیں 
کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں 
تو بھی ہیرے سے بن گیا ھے پھتر
ہم بھی جانے کل کیا سے کیا ھو جائیں