Category: Diary (Page 2 of 2)

AK BHER PORI ZINDAGI

‏ایک بھیڑ پوری زندگی بھیڑیے سے خوفزدہ رہتی ہے

‏آخر میں اسے چرواہا کھا جاتا ہے۔

~ پاؤلو کوئیلو


AK BHER PORI ZINDAGI BHERIYE SE KHOUFZADA REHTI HAI

AKHIR MEIN USE CHARWAHA KHA JATA HAI

Paulo Coelho


Why does the cat (Tom) always lose, and the mouse (Jerry) always wins?

کبھی آپ نے غور کیا ہے؟
کیوں ٹام ہمیشہ ہار جاتا ہے؟ اور جیری ہر بار جیت جاتا ہے؟

اس کا جواب سادہ مگر گہرا ہے
کیونکہ ٹام کے لیے جیری کو پکڑنا صرف ایک کھیل ہے—ایک عارضی مشغلہ یا محض بھوک مٹانے کا ذریعہ۔ اگر وہ ہار جائے، تو بھی اُس کی زندگی پر کوئی بڑا فرق نہیں پڑتا۔

مگر جیری کے لیے یہ زندگی اور موت کا معاملہ ہوتا ہے۔ اگر وہ ایک لمحے کو بھی غافل ہو جائے، تو اس کی زندگی ختم ہو سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ہر بار پوری توجہ، طاقت، عقل اور مہارت کے ساتھ لڑتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ اس کے پاس ہارنے کا آپشن ہی نہیں۔

اور یہی بات ہماری حقیقی زندگی پر بھی صادق آتی ہے۔

جو لوگ صرف “کوشش” کرتے ہیں، وہ اکثر ہار جاتے ہیں۔
مگر جو لوگ اپنے مقصد کو زندگی کا سوال بنا لیتے ہیں، وہ آخرکار کامیاب ہو جاتے ہیں۔

جب جیتنا صرف خواہش نہیں بلکہ ضرورت بن جائے، تو انسان وہ کر جاتا ہے جو ناممکن لگتا ہے۔

یاد رکھیں:
جیتنے کے لیے طاقتور ہونا ضروری نہیں، مقصد کا واضح اور ارادہ مضبوط ہونا ضروری ہے۔


~Eagle

Don’t Waste Your Energy

ایک واحد پرندہ جو شاہین کے راستے کی رکاوٹ بننے کی کوشش کرتا ہے وہ کوا ہے۔ اس کی گردن پر چونچ مارتا ہے مگر شاہین جواب نہیں دیتا اور نہ ہی کوے سے لڑتا ہے۔ شاہین کبھی کوے پر اپنا وقت اور توانائی ضائع نہیں کرتا بلکہ آسانی سے اپنے پروں کو کھولتا ہے اور آسمان میں اونچا اڑنے لگتا ہے۔ اوپر کی اڑان سے کوے کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور پھر آکسیجن کی کمی کی وجہ سے گر جاتا ہے۔ لہذا زندگی میں کبھی بھی بیوقوف لوگوں کے ساتھ اپنا وقت ضائع کرنے کے بجائے شاہین بننے کی کوشش کرنی چاہیے۔ خود کو بلند کریں گے تو کوے تو اپنے آپ نیچے گر جائیں گے۔


Aik waahid parindah jo shaheen kay raastay ki rukaawat bannay ki koshish karta hai woh kawaa hai. uss ki gardan par choonch maarta hai magar shaheen jawaab nahi deta aur nah hi kaway se larta hai. shaheen kabhi kaway par apna waqt aur tawanai zaya nahi karta balkay aasaani se apnay paron ko kholta hai aur aasman mein ooncha urnay lagta hai. oopar ki uraan se kaway ko saans lainay mein dushwari ka saamna karna parta hai aur phir oxygen ki kami ki wajah se gir jata hai. lehaza zindagi mein kabhi bhi baywaqoof logon kay saath apna waqt zaya karnay kay bajaye shaheen bannay ki koshish karni chahiye. khud ko buland karen ge to kaway to apnay aap neechay gir jayen ge.

خبردار فارغ مت بیٹھو اور راحت کا عادی مت بنو کہ کمزوری اور خوف کے باعث میدان کسی اور کے لیے چھوڑ دو
خبردار فضول چیزوں میں نہ الجھو جبکہ تمہیں اس وقت خود کو نکھارنے اور مضبوط کرنے کی سب سے زیادہ ضرورت ہے
ایسے درخت کی مانند جمے رہو جو کبھی نہیں مرتا اور ہوشیار رہو کہ خود کو کھو نہ دو
تم پر سخت دن آئیں گے تمہاری کچھ سوچیں قید ہو جائیں گی
تمہارے اندر لگایا ہوا کچھ پودا مرجھا جائے گا مگر اگر تم کھڑے رہے تو وہ پھر سے پھوٹے گا
یہ وقت مایوسی کا نہیں نہ ہی کمزوری کا نہ شکست تسلیم کرنے کا نہ فضولیات میں وقت ضائع کرنے کا
یہ وقت ہے خود کو تیار کرنے کا خود کو طاقتور بنانے کا
جتنا ہو سکے مضبوط بنو

Takat, Qanoon or Haqiqat

طاقت، قانون اور حقیقت

اگر تمہارے ہاتھ میں بندوق ہو، اور میرے ہاتھ میں بھی بندوق ہو
تو ہم قانون پر بات کر سکتے ہیں۔

اگر تمہارے ہاتھ میں چاقو ہو، اور میرے ہاتھ میں بھی چاقو ہو
تو ہم اصول و ضوابط پر گفتگو کر سکتے ہیں۔

اگر ہم دونوں خالی ہاتھ ہوں
تو ہم تہذیب اور اخلاقیات کی بات کر سکتے ہیں۔

لیکن… اگر تمہارے پاس بندوق ہو، اور میرے پاس صرف چاقو ہو
تو سچائی تمہارے ہاتھ میں ہوگی۔

اور اگر تمہارے پاس بندوق ہو، اور میرے ہاتھ میں کچھ بھی نہ ہو
تو وہ بندوق صرف ایک ہتھیار نہیں، بلکہ میری پوری زندگی ہے، جو تمہارے رحم و کرم پر ہے۔

طاقت اور مساوات

قانون، اصول، اخلاق اور تہذیب صرف اسی وقت معنی رکھتے ہیں جب سب برابر ہوں۔
مگر اس دنیا کی تلخ حقیقت یہ ہے کہ جب دولت کی بات آتی ہے، تو سچ خاموش ہو جاتا ہے۔
اور جب طاقت کی بات آتی ہے، تو دولت پیچھے ہٹ کر موقع کے انتظار میں رہتی ہے۔

وہی لوگ جو قانون بناتے ہیں
عموماً وہی اسے توڑتے بھی ہیں
کیونکہ یہ قوانین صرف کمزوروں کے لیے زنجیریں ہیں، اور طاقتوروں کے لیے ہتھیار۔


-unknown

Newer posts »

© 2025 Hobbies

Theme by Anders NorenUp ↑